021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اسلام ،عقائداورایمان تینوں میں کیافرق ہے؟
81384ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

اسلام عقائد اور ایمان ان تینوں میں فرق ؟

             

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایمان کا تعلق باطن سے ہے اور اسلام کا تعلق ظاہر سے ہےیعنی: ایمان عقائد ( مثلاً: اللہ تعالی پر، رسولوں پر، فرشتوں پر، قیامت کے دن وغیرہ پر ایمان لانا یعنی جاننے اور ماننے کا نام ہے) اورقلبی صفات و اعمال(مثلاً: اخلاص، توکل، اللہ تعالیٰ کی محبت، خوف وغیرہ) کا  بھی نام ہے، جب کہ اسلام ظاہری اعمال (مثلاً:زبان سے شہادتین کا اقرار، نماز، روزہ، زکاۃ، حج  اور دیگر مالی و بدنی عبادات) کا نام ہے۔

 ایمان اور اسلام میں درحقیقت کوئی فرق نہیں،محض اعتباری فرق ہے،رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم جتنی تعلیمات لے کر آئے ہیں انہیں دل سے ماننا اور دل میں ان کی تصدیق کرنا ایمان ہے، اسی کا اظہار اور ان پر عمل اسلام ہے۔بعض اکابر نے اسے یوں تعبیر کیا ہے کہ ایمان کا سفر باطن سے شروع ہوکر ظاہری اعمال پر مکمل ہوتاہے اور اسلام کا سفر ظاہر سے شروع ہوکر باطن پر منتہی ہوتا ہے۔

عقیدہ سے مراد کسی چیز کو حق اور سچ جان کر دل میں مضبوط اور راسخ کر لینا ہے جبکہ ایمان دین اسلام کی سب سے پہلی تعلیم ہے جو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ماننے اور انہیں سچا جان کر ان پر یقین کرنے کا تقاضا کرتی ہے۔ مسلمان کا دینِ اسلام کی تعلیمات کو سچا جاننا اور دل سے ان کی تصدیق کرنا ایمان ہے اور یہی اگر راسخ ہو جائے تو اس کا عقیدہ ہے کیونکہ ’’ایمان نمو پاتا ہے تو عقیدہ بنتا ہے۔

حوالہ جات
۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

02/ربیع الاول      1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے