021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
زمین نام کرنے کا حکم
81390ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

امی نے وفات کے وقت دو ایکڑ دس گُھنٹہ زمین چھوڑی ہےاور وفات کے وقت چار بچے (دو بیٹے اور دو بیٹیاں)  چھوڑے ہیں۔ زمین کی تقسیم کیسی ہوگی۔ واضح رہے کہ نانا اپنی زندگی میں یہ زمین میرے بھائیوں کے نام کرکے گئے ہیں اور کاغذات بھی بنوائی ہے۔

تنقیح: سائلہ نے بتایا کہ نانا کی صرف ایک ہی بیٹی(یعنی سائلہ کی ماں)  تھی ۔ نانا نے یہ زمین اس بیٹی کے بیٹوں(یعنی سائلہ کے بھائیوں)  کے نام کی ہوئی ہے۔ نواسیوں میں سائلہ اور اس کی دوسری بہن حیات ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

محض کاغذات میں نام لکھوانے کے بجائے نانا نے حقیقتاً اگر  زمین بھائیوں  کو گفٹ کردی تھی اور قبضہ میں دے کر مالکانہ تصرف بھی دے دیا تھا، تو بھائی زمین  کے مالک بن گئے ہیں، زمین والدہ کے ورثاء میں تقسیم نہیں کی جائے گی، اگر گفٹ کرکے باقاعدہ قبضہ نہیں دیا تو محض کاغذات نام کروانے سے زمین بھائیوں  کی نہیں ہوگی، بلکہ والدہ کے شرعی ورثاء میں مندرجہ ذیل جدول کے مطابق تقسیم کردی جائے گی۔(بشرطیکہ نانا کی ایک بیٹی کے سوا اور کوئی وارث نہ ہو۔)

ورثاء

عددی حصے

فیصدی حصے

بیٹا 1

2

33.3333%

بیٹا 2

2

33.3333%

بیٹی 1

1

16.6666%

بیٹی 2

1

16.6666%

ٹوٹل

6

100%

حوالہ جات
الهداية في شرح بداية المبتدي (3/ 222)
الهبة عقد مشروع لقوله عليه الصلاة والسلام: "تهادوا تحابوا" وعلى ذلك انعقد الإجماع "وتصح بالإيجاب والقبول والقبض" أما الإيجاب والقبول فلأنه عقد، والعقد ينعقد بالإيجاب، والقبول، والقبض لا بد منه لثبوت الملك. وقال مالك: يثبت الملك فيه قبل القبض اعتبارا بالبيع، وعلى هذا الخلاف الصدقة. ولنا قوله عليه الصلاة والسلام: "لا تجوز الهبة إلا مقبوضة" والمراد نفي الملك، لأن الجواز بدونه ثابت، ولأنه عقد تبرع، وفي إثبات الملك قبل القبض إلزام المتبرع شيئا لم يتبرع به، وهو التسليم فلا يصح۔
تسهيل الفرائض (ص: 49)
ميراث البنات
البنات يرثن تارة بالفرض، وتارة بالتعصيب بالغير.
فيرثن بالتعصيب بالغير إذا كان معهن أخوهن، لقوله تعالى: {يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْن} ."النساء: من الآية11".

عنایت اللہ عثمانی

دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی

02/ربیع الاول/ 1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عنایت اللہ عثمانی بن زرغن شاہ

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے