021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چھرے والی بندوق سے شکارکرنے کاحکم
81567ذبح اور ذبیحہ کے احکام شکار سے متعلق مسائل

سوال

 میرے پاس شکارکے لئے  دقسم کے چھرے ہیں،یہ دونوں چھرے میں نے سوال کے ساتھ بھیج دئیے ہیں،مجھے بتادیں کہ ان چھروں کو شکارکے لئے استعمال کرسکتے ہیں اوران سے شکارمرجاتاہے توکیاحکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شکارکے حلال ہونے کے لئے ضروری ہے کہ کسی نوک دار چیزسے شکارکوزخمی کیاگیاہو جس سے اس کی موت واقع ہوجائے،یہ دونوں قسم کے چھرے نوک دار نہیں اس لئے اگران چھروں سے شکارکی موت واقع ہوجاتی ہے توشکارحلال نہیں،اگرموت سے پہلے شرعی طریقہ کے مطابق ذبح کردیاتوشکارحلال ہوگا۔

حوالہ جات
فی درر الحكام شرح غرر الأحكام (ج 3 / ص 282)
( أو بندقة ثقيلة ذات حدة ) إنما حرم لاحتمال قتلها بثقلها حتى لو كانت خفيفة بها حدة يحل لتيقن الموت بالجرح۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

      ۹/ربیع الثانی ۱۴۴۵ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے