81634 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
سوال یہ ہے کہ جن بچوں کے نام پر جائیداد ہے ان میں سے اگر کوئی فوت ہو جائے تو جائیداد ان تمام 6 بہن بھائیوں میں تقسیم ہو جائے گی؟چاہے اس بچے کے بچے ہوں یا نہ ہوں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگرہبہ کرکےقبضہ بھی دےدیاجائےتووہ چیزذاتی ہوجاتی ہے،لہذاوہ اب(جس کو ہبہ کی گئی ہے) اس کےورثہ میں تقسیم ہوگی ،اوربہن بھائی چونکہ عام حالات میں وارث نہیں ہوتے،لہذاعمومی طورپریہ کہنادرست نہیں ہوگاکہ بہن بھائیوں میں تقسیم ہوجائےگی،بلکہ اس کی وفات کےوقت موجود ورثہ کو دیکھاجائےگا۔
وفات کےوقت اگرنرینہ اولاد نہ ہوتوبہن بھائیوں کامیراث میں حصہ ہوتاہے،لہذااس صورت میں بہن بھائیوں میں تقسیم ہوگی ورنہ نہیں ۔
حوالہ جات
"الفتاوى الهندية " 51 / 319:
ويسقط الإخوة والأخوات بالابن وابن الابن وإن سفل۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
13/ربیع الثانی 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |