021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کریڈٹ کارڈ کا حکم
81687سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

کریڈٹ کارڈ کا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سودی بینک کاکریڈٹ کارڈ بنوانا اوراستعمال کرناجائزنہیں،کیونکہ اس میں سودکی بنیادپرمعاہدہ ہوتاہے،تاہم اگرکسی جگہ ضرورت ہواورڈیبٹ کارڈ وغیرہ سےگزارانہ چل سکتاہوتواس صورت میں جائز مقاصد کےلیےکریڈٹ کارڈکےاستعمال کی درج ذیل شرائط کےساتھ اجازت  ہوگی:

۱۔کسٹمروقت معین سے پہلےپہلےاس رقم کی ادائیگی کااہتمام کرےتاکہ سود عائدہونےکاامکان باقی نہ رہے۔

۲۔کسٹمراس کارڈ کو غیر شرعی امورمیں استعمال نہ کرے۔

۳۔اگرضرورت ڈیبٹ کارڈ سے پوری ہورہی ہوتوبہتریہ ہےکہ اس کارڈ کواستعمال نہ کرے۔

اگرمذکورہ بالا شرائط کو ملحوظ رکھ کر بینک سےکریڈٹ کارڈ لیاجائےتواس کواستعمال کیاجاسکتاہے،ایسی صورت میں بینک کی طرف سےجوچارجز پروسیسنگ فیس(اس کارڈ کےاجراء کےحقیقی اخراجات )کی مدمیں وصول کیےجاتےہیں،ان کاحکم اجرت کا ہوتاہے،لہذایہ سودکےزمرےمیں نہیں آتا،اس کی ادائیگی شرعاجائزہے،کوئی حرج نہیں۔

حوالہ جات
ماخوذ از تبویب80877

عبدالقیوم   

دارالافتاء جامعۃ الرشید

19/ربیع الثانی/1444

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالقیوم بن عبداللطیف اشرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے