021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کرایہ کے عوض مستاجرسے کوئی چیز خرید کر واپس اسی کو کرایہ پر دینا
81780اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

کسی چیز کے ماہانہ ملنے والے کرایہ میں سے کچھ نقد وصول کر لیا جائے اور بقیہ کرایہ کے بدلے کرایہ دار سے خود اسی کے کہنے پر اس سے کچھ اشیاء خرید لی جائیں اور ان اشیاء میں سے کچھ وصول کر لی جائیں اور کچھ کو دوبارہ اسی  کرایہ پر دے دیا جائے تو شریعت کے حساب سے یہ کیسا عمل ہو گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کرایہ کی مد میں واجب شدہ رقم کے عوض باہمی رضامندی سے سامان وغیرہ خریدنا جائز ہے، البتہ خریدنے کے بعد واپس اسی فروخت کنندہ کو کرایہ پر دینے کے لیے ضروری ہے کہ اس پر قبضہ کیا جائے اور پھر کرائے پر دیا جائے، خریدے گئے سامان پر قبضہ کیے بغیر اس کو کرایہ پر دینا جائز نہیں، جیسا کہ پہلے سوال کے جواب میں تفصیل گزر چکی ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔

محمد نعمان خالد

دارالافتاء جامعة الرشیدکراچی

23/ربیع الثانی 1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد نعمان خالد

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے