021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والد کی وفات کے بعد بیٹی کا اپنی شادی کے اخراجات ترکہ میں سے مانگنا
81761میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد صابر حسین کا انتقال 2004ء میں ہوا۔ انتقال سے پہلے وہ مجھ سے بڑی دو بہنوں کی شادی کراچکے تھے، سارے اخراجات انہوں نے برداشت کیے تھے۔ میری شادی ان کے انتقال کے کئی سال بعد ہوئی، میں نے شادی کے تمام اخراجات خود برداشت کیے۔ میرا نقطۂ نظر یہ ہے کہ میری شادی میرے والد کی ذمہ داری تھی، لہٰذا ان کے مکان کی فروخت کے وقت ترکہ کی تقسیم سے پہلے میری شادی کے تمام اخراجات ادا کیے جائیں، اس کے بعد شریعت کے مطابق تقسیم ہو۔ کیا میری بات ٹھیک ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

آپ کی بات ٹھیک نہیں ہے، والد صاحب کے انتقال کے بعد بچے اپنی شادیوں کے اخراجات ترکہ سے وصول نہیں کرسکتے، ہر بیٹا اور بیٹی میراث میں اپنے مقررہ حصے کا ہی مستحق ہوتا ہے۔

حوالہ جات
۔

عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

        26/ربیع الثانی/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے