021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوی کا حق روک دینا
81748غصب اورضمان”Liability” کے مسائل متفرّق مسائل

سوال

چھوٹے بیٹے نے آج تک اپنی بیوی کا آدھہ حصّہ اس کو نہیں دیا۔ ہبہ کے اعلان کے بعد بیوی کو طلاق بھی دے چکا ہے۔ کہتا ہے یہ میرا اور میری بیوی کا معاملہ ہے۔ غصہ سے کہتا ہے دے دوں گا۔ میں اس سے ناراض ہوں۔ وہ اپنے آپ کو سمجھتی کیا ہے۔ کیا سب سے چھوٹا بیٹا حق بجانب ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والد نے اگر اس کی بیوی کے لیے بھی حصہ مقرر کیاہے تو یہ اس خاتون کا حق ہے اور جلد ہی اس کی ادائیگی کرنا لازم ہے۔کسی کے حق کو روکنا یا نہ دینا جائز نہیں ہے۔

حوالہ جات
وفی شرح المجلہ (المادۃ:96،  1/51):
"لا يجوز لأحد أن يتصرف في ملك الغير بلا إذنه أو وكالة منه أو ولاية عليه و إن فعل كان ضامناً."

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

26/ربیع الثانی1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے