021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تشہد میں انگلی اٹھانے کا حکم اور اس کی حدیث کا حوالہ
80738نماز کا بیاننماز کی سنتیں،آداب اورپڑھنے کا طریقہ

سوال

میں نے بہت سرچ کیا پر اب تک تشھد میں کلمہ شہادت پر انگلی اٹھانے کی حدیث کہیں نہیں ملی جس میں"اشہد الاالہ" پر انگلی اٹھاکر"الا اللہ" پر نیچے ڈالا جاتا ہے، اسکی حدیث بتا دیجئے ۔

یہ بھی بتا دیجئے کہ جو انگلی نہ اٹھائے اسکا کیا حکم ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

1.اس بارے میں کتب حدیث میں باب التشہدمیں متعددروایات منقول ہیں،نیز ملا علی قاری رحمہ اللہ تعالی نے اس بارے میں ایک مستقل رسالہ لکھا ہےجس کا نام "تزیین العبارۃ لتحسین الاشارۃ"ہے،نیزعلامہ ابن عابدین رحمہ اللہ تعالی نےبھی"رفع التردد فی عقد الاصابع عند التشہد" نامی رسالہ لکھا ہے،جس میں تشہد میں انگلی اٹھانے سے متعلق متعدد فقہی روایات اور احادیث  پر تفصیلی کلام فرمایا ہے،نیزاس میں ص۱۲۶پربیہقی کی ایک روایت کے حوالہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اشارہ کا مقصدبیان توحید کو ذکر کیا گیا ہےاور اسی سے بعض ائمہ احناف نے یہ طریقہ اخذ فرمایا کہ توحید چونکہ نفی اور اثبات کا مجموعہ ہے،لہذا اس کا اظہار کلمہ شہادت کے"الا" پر انگلی کے اٹھانے سے اور"الا اللہ" پر جھکانے سے ہوگا۔

 2.واضح رہے کہ عوام کےلیےدینی مسائل کا جاننا  توضروری ہے ،لیکن ان کے دلائل  جاننے کی نہ تو ان میں اہلیت ہے اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے،کیونکہ یہ عوام کا  نہیں،بلکہ فقہاءامت کامنصب ہے، نیز دین کی ہر بات اور ہرمسئلہ کو براہ راست قرآن وحدیث سے ڈھونڈنے کا طرز عمل بھی واجب الاصلاح ہے،اس لیے کہ دینی مسائل کے متفقہ دلائل میں قرآن وسنت کے ساتھ اجماع امت اور قیاس شرعی صحیح بھی داخل ہیں اور ان سے فقہاء امت نے جو مسائل مستنبط ومدون  کئے وہ بھی دین کا حصہ اور واجب العمل ہیں۔

3. سنت کی مخالفت اورمحرومی کی علامت ہے۔

حوالہ جات
.....

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

 ۸ذی الحجہ۱۴۴۴ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے