021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
"آپ ﷺ کا اپنی امت کی سکرات کی تکلیف کی دعا اپنے لیے کرنا” روایت کی حقیقت
80980حدیث سے متعلق مسائل کا بیانمتفرّق مسائل

سوال

آپ ﷺ کا سکرات میں جبریل سے کہنا کہ میری ساری امت کی سکرات کی  تکلیف مجھے دے دو۔ اس روایت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سنداً ثابت نہیں ہے، کیا یہ بات درست ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سکرات الموت یعنی موت کے وقت کی سختیاں  تو صحیح احادیث سے ثابت ہیں لیکن آپ ﷺ کا جبریل سے کہنا کہ میری ساری امت کی سکرات کی تکلیف مجھے دےد و، یہ روایت یا اس مضمون کی کوئی بھی روایت کتب حدیث میں ہمیں نہیں ملی۔

حوالہ جات
اللهم ثقِّل في سكراتي, وخفِّف في سكرات أمتي!)).
الدرجة: ليس بحديث
روى البخاري (6510) عن عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قالت : " إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ بَيْنَ يَدَيْهِ رَكْوَةٌ فِيهَا مَاءٌ ، فَجَعَلَ يُدْخِلُ يَدَيْهِ فِي المَاءِ ، فَيَمْسَحُ بِهِمَا وَجْهَهُ ، وَيَقُولُ : ( لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ، إِنَّ لِلْمَوْتِ سَكَرَاتٍ ) ، ثُمَّ نَصَبَ يَدَهُ فَجَعَلَ يَقُولُ: ( فِي الرَّفِيقِ الأَعْلَى ) حَتَّى قُبِضَ وَمَالَتْ يَدُهُ " .
وروى الحاكم (119) عن أبي سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ : " أنه دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مَوْعُوكٌ ، عَلَيْهِ قَطِيفَةٌ ، وَوَضَعَ يَدَهُ عَلَيْهَا فَوَجَدَ حَرَارَتَهَا فَوْقَ الْقَطِيفَةِ ، فَقَالَ: مَا أَشَدَّ حَرَّ حُمَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ !، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : ( إِنَّا كَذَلِكَ يُشَدَّدُ عَلَيْنَا الْبَلَاءُ وَيُضَاعَفُ لَنَا الْأَجْرُ ) وصححه الألباني في "صحيح الترغيب" (3403) .

احمد الرحمٰن

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

24/محرم الحرام/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احمد الرحمن بن محمد مستمر خان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے