021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تین بھائی اور ایک بہن میں میراث کی تقسیم کا بیان
81875میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہماری والدہ نے اپنا پلاٹ سترہ لاکھ پچاس ہزار میں بیچا  تھا۔والدہ  کے انتقال کے  بعد ورثہ  میں ہم  کل تین بھائی اور ایک بہن ہیں،  اب والدہ کےمال میں سے ایک بہن اور تین بھائیوں  کو کتنے روپے حصہ میں آئیں   گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

   مرحومہ کے ترکہ میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کامعتدل خرچہ (اگركسی وارث نے یہ خرچہ بطورتبرع نہ کیا  ہو ) اداکیاجائےگا،پھر مرحومہ کاقرضہ اداکیاجائےگا،تیسرے نمبر پر  اگرمرحومہ نے کسی کے لیے اپنے مال میں سے  تہائی حصہ تک  وصیت کی ہے تو وہ پوری کی جائے گی،اس کےبعد باقی ماندہ ما ل  ورثہ میں تقسیم کیاجائےگا۔موجودہ صورت میں  اگر باقی ماندہ ما ل 17 لاکھ روپے ہے  ، تو اس میں سے  ہر ایک بھائی کو   5لاکھ  اور بہن کو  2 لاکھ 50 ہزار  روپے ملیں گے ۔

حوالہ جات
ﵟيُوصِيكُمُ ٱللَّهُ فِيٓ أَوۡلَٰدِكُمۡۖ لِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِۚﵞ [النساء: 11]
(وعصبها ‌الإبن، وله مثلا حظها) معناه :إذا اختلط البنون والبنات عصب البنون البنات ،فيكون للإبن مثل حظ الأنثيين ؛لقوله تعالى {يوصيكم الله في أولادكم للذكر مثل حظ الأنثيين} [النساء: 11]
(تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق: 334,233/6 الشاملة )
 وأما النساء :فالأولى البنت ولها النصف إذا انفردت وللبنتين فصاعدا الثلثان، كذا في الإختيار شرح المختار......وإذا اختلط ‌البنون ‌والبنات عصب البنون البنات فيكون للإبن مثل حظ الأنثيين، كذا في التبيين.(الفتاوى الهندية 🙁500,498/6)

عبدالعزيز

دارالافتاء جا،عۃ الرشید کراچی

5جمادی الاولی  1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعزيز بن عبدالمتين

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے