021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
اجازت اوررخصت لےکرعمرہ کیاگیاتو تنخواہ کاکیاحکم ہے؟
81974اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

مدرس مدرسہ کی انتظامیہ سے اجازت اوررخصت لے کر عمرہ کرے تو ماہانہ تنخواہ کا کیا حکم ہے؟

          

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مدرسہ کےاصول وضوابط پردارومدار ہوگا،اگرمدرسہ کےاصول وضوابط کےمطابق اجازت ورخصت باوظیفہ ہوتوماہانہ تنخواہ کاحق دار ہوگا،ورنہ  نہیں ۔

چونکہ مدرسہ میں تقرری کےوقت  معاہدہ پردستخط کی وجہ سے،اس مدرسہ کےاصول وضوابط (جوخلاف شرع نہ ہوں)پرعمل کرناشرعالازم ہوجاتاہے،اس  لیےصورت مسئولہ میں مدرسہ کےاصول وضوابط  کےمطابق عمل کرنالازم ہوگا۔

حوالہ جات
وقال اللہ تعالی فی سورۃ  بنی اسرائیل: آیت نمبر 34 :
واوفوبالعہدان العہدکان مسئولا۔
"تفسير ابن كثير " 5 /  74:
وقوله [تعالى] (3) : { وأوفوا بالعهد } أي الذي تعاهدون عليه الناس والعقود التي تعاملونهم بها، فإن العهد والعقد كل منهما يسأل صاحبه عنه { إن العهد كان مسئولا } أي: عنه۔
"صحیح البخاری" 1/303:قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم: المسلمون عندشروطہم ۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

12/جمادی الاولی     1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے