021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انسانی شکل کے ربوٹ کا حکم
82014جائز و ناجائزامور کا بیانپردے کے احکام

سوال

کیا فرماتے ہیں کہ اس مسئلہ کے بارے میں کہ  سائنس کے اس جدید دور میں ایک ایسا  ربوٹ تیار کیا گیا ہے جو بالکل عورت کی طرح ہے، آپ اس میں اپنی پسند کی شکل منتخب کرسکتے ہیں خوبصورتی اور ڈیزائن آپ کی مرضی کی ہوگی، یہ ہر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں  بذریعہ رموٹ، اس بارے میں چند سؤالات کا جواب مطلوب ہیں:

۱۔ کیا یہ ربوٹ مجسمہ کے حکم میں ہے؟ اس کو گھر میں رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

۲۔ اس سے گھر کا کام کاج کروانا اور اس  کی طرف دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟

۳۔ اور اس سے جماع کرنا جائز ہے یا نہیں؟

۴۔ اور اس کی خرید فروخت جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

۱۔اگر اس میں انسانی شکل وصورت واضح اورنمایاں ہوتو یہ بھی  حرام تصویرومجسمہ کےحکم  میں ہے، ورنہ نہیں،لہذا پہلی صورت میں گھر میں رکھنا ناجائز اور دوسری صورت میں جائز ہے۔

۲۔جائزہونےکی صورت میں اس سے گھرکےکام کاج کرواناتوجائزہے،البتہ اس کی طرف دیکھنابغیر شہوت جائز ہے اور شہوت کے ساتھ دیکھنا ناجائز ہے۔

۳۔ اس سےجماع وغیرہ کرنا جائزنہیں،اس لیےکہ جماع کا عمل(قضاءشہوت) اور اس کےمقدمات بیوی اور اپنی مملوکہ لونڈی کے علاوہ کسی بھی طریقہ سے ناجائز اور حرام ہے۔

۴۔ جائز ہے، البتہ ناجائز استعمال کی غرض سے خریدو فروخت ناجائز ہے۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۵جمادی الاولی ۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے