021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
رخصتی کے وقت لڑکی کے سر پر قرآن رکھنا
82136سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان)متفرّق مسائل

سوال

رخصتی کے موقع پر لڑکی کے سر پر قرآن شریف رکھنا جائز ہے یا نہیں؟ اس رسم کی تاویل یہ بتاتے ہیں کہ قرآنِ کریم سر پر رکھنے سے لڑکی نظرِ بد سے بچ جاتی ہے اور جنات کا اثر نہیں ہوتا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس رسم کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں، اس کی بجائے لڑکی کی اچھی تربیت کرنی چاہیے، اس کو قرآنِ کریم ہدیہ میں دینا چاہیے اور اس کی تلاوت اور اس میں غور و فکر کی ترغیب دینی چاہیے۔ قرآنِ کریم صرف شادی اور غمی کے مواقع پر رسم و رواج کے لیے نازل نہیں ہوا، بلکہ وہ انسانوں کے لیے زندگی کا پیغام اور لائحۂ عمل ہے، لہٰذا قرآن کے حقوق کی ادائیگی پر توجہ دینی چاہیے، اس کی برکت سے ہر خیر نصیب ہوگی اور ہر شر سے حفاظت ہوگی۔  

حوالہ جات
۔

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

      28/جمادی الاولیٰ/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے