82167 | طلاق کے احکام | الفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان |
سوال
مذکورہ بالا صورت حال میں جب اس عورت نے عدت میں نکاح کرکے دوسرے مرد سے تعلق قائم کررکھا ہے ، تو اس کو اگر اپنے گھر میں بیوی کی طرح رکھوں تو نچونکہ میں امامت کرواتا ہوں تو میری امامت اور نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟ جبکہ سب کچھ دونوں خاندانوں اور بچوں کو سامنے رکھ کر کیاجارہا ہے ، تاکہ بچے بھی ماں باپ کی شفقت سے محروم نہ رہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
سوال میں ذکرکردہ تفصیل کے مطابق مذکورہ خاتون نے اپنے شوہر سے طلاق حاصل کرکے عدت گزارے بغیر ہی اسی دن دوسرے مرد سے نکاح کرلیا ، تو شرعا یہ نکاح باطل ہے جیساکہ اوپر لکھا جاچکا ہے ،اور اس مرد کے ساتھ شب باشی ہمبستری کرنا زناکاری اور بد کاری ہے ، دوسرے مرد کے ساتھ اس طرح کا ناجائز تعلق ہوتے ہوئے ، اسکو پہلے شوہر بھی اپنے گھر میں بیوی کی طرح رکھے ناجائز اور حرام ہے ،ایسے میں آپ کی امامت میں نماز مکروہ تحریمی ہوگی ،اس لئےآپ پر لازم ہے کہ فوری طور پر اس عورت سے تعلقات مکمل ختم کریں اب تک جو تعلق رہا اس سے توبہ استغفار کریں ۔
حوالہ جات
۰۰۰۰۰۰
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۲۸ جمادی الاولی ١۴۴۵ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |