021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جاب ڈسکرپشن میں امامت اورچپڑاسی لکھاہواورعملی طورپرایک کام کیاجائے توتنخواہ کاحکم
82169اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

میں کئی سالوں سے ایک کورٹ میں چپڑاسی کی جاب کررہاہوں،ساتھ میں الحمد للہ میں حافظ قرآن بھی ہوں،کورٹ کی مسجدمیں مستقل امام نہ ہونے  کی وجہ سے نمازیں اکثر میں ہی پڑھایاکرتاتھا،2012 میں ایک جج صاحب نے مستقل طورپرامامت میرے ذمہ لگادی،اب تحریری طورپر میں چپڑاسی بھی ہوں اورامام بھی ہو۔

معلوم یہ کرناہے میراصرف امامت کرنااوراس طورپرتنخواہ لیناغلط تونہیں؟پورے عملہ کواب معلوم ہے کہ میں صرف نمازپڑھانے ہی آتاہوں،اوریہ امامت کورٹ کے سینئرجج صاحب کےکہنے پر اوران کے دستخط سے وجود میں آئی اورتحریربھی محفوظ ہے۔

تنقیح:سائل یہ معلوم کرناچاہتاہےکہ میری جاب ڈسکرپشن میں چپڑاسی اورامام لکھاہواہے،جبکہ میں کام اب صرف امامت کاکرتاہوں،چونکہ سرکاری طورپرجب ایک چیزریکارڈ میں آجاتی ہے تواس کوتبدیل کروانابہت مشکل ہوتاہے،اس لئے اسی طرح باقی رکھاہواہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرکورٹ  انتظامیہ کی  اجازت سےآپ صرف امامت کرتے ہیں،صفائی وغیرہ نہیں کرتے  توآپ کے لئے مکمل تنخواہ لیناجائزہے اوراگران کے علم میں نہیں ہے اوروہ دونوں کاموں کے عوض تنخواہ دیتے ہیں توپھرآپ کے لئےمکمل تنخواہ حلال نہیں ہوگی،امامت کے عوض جتنی تنخواہ مقررہے تواتنی لے سکتے ہیں۔

حوالہ جات
۔۔۔

محمد اویس

دارالافتاء جامعة الرشید کراچی

    ۲/جمادی الثانی ۱۴۴۵ ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اویس صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے