021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بجلی کے کرنٹ سے مچھر مارنے والی مشین کاحکم
82215جائز و ناجائزامور کا بیانبچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل

سوال

قبلہ مفتی صاحب ایک سوال ھے کہ ایک بجلی الیکٹرانک آلہ جس پر مچھر ،، مکھی وغیرہ بیٹھتے ہی کرنٹ لگنے سےجل جاتے ہیں،آج کل یہ آلہ/مشین مختلف جگہوں میں رکھی یا لٹکائی جاتی ہے ،مقصد یہ کہ اکثرگھروں دفتروں اور مسجدوں میں مچھروں کے خلاف استعمال ہوتا ہےمعلوم یہ کرنا ھے کہ  بجلی کرنٹ کے ذریعے جلا کر مارنا درست ہے؟بعض لوگوں کا کہنا ھے کہ اس آلے میں بجلی ہوتی ہے، آگ نہیں ہوتی ؛ اس لیے ایسےآلے کے استعمال کی اجازت ہے۔

برائے مہربانی جو حق ھے وہ ایسے انداز سے بیان فرما دیں کہ ہماری موٹی عقل میںآجائے ۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مچھر  مار مشین جس میں  بجلی کا کرنٹ ہوتا  ہے ، اس کے قریب  آنے سے  مچھر اور  مکھی  کرنٹ  سے مرجاتے ہیں ، مچھروں کے کاٹ سے  بچنے کےلئے  اس مشین کا استعمال  شرعاجائز  ہے ۔اس کے استعمال پر بعض لوگوں  کو اشکال  ہوتا  ہے کہ حدیث  میں آیا کسی جاندار کو  آگ  میں جلاکر  مارنا جائز نہیں ، جبکہ  اس مشین کے ذریعہ  مچھروں  کو جلایا  جاتا  ہے ، اگر واقعة     برقی مشین  سے کسی   جاندار  کو  جلایا جائے تو  جلانے کا عمل  شرعاناجائز  ہوگا ،لیکن  حقیقت  میں  اس مشین کے ذریعہ  مچھروں  کو ماراجاتا  ہے جلایا   نہیں  جاتا  ،  کیونکہ  آگ سے جل  جانے والی چیز   بالکل راکھ بن جاتی ہے ،جبکہ کرنٹ سے  مرنے والی چیز راکھ نہیں   بنتی  بلکہ  اس  کی صرف روح نکل جاتی ہے ،لہذا اس  برقی  مشین کے استعمال میں شرعا کوئی  قباحت نہیں ۔

حوالہ جات
مشكاة المصابيح للتبريزي (2/ 306)  باب  قتل اھل  الردة والبغاة بالفساد
وعن عبد الرحمن بن عبد الله عن أبيه قال : كنا مع رسول الله صلى الله عليه و سلم في سفر فانطلق لحاجته فرأينا حمرة معها فرخان فأخذنا فرخيها فجاءت الحمرة فجعلت تفرش فجاء النبي صلى الله عليه و سلم فقال : " من فجع هذه بولدها ؟ ردوا ولدها إليها " . ورأى قرية نمل قد حرقناها قال : " من حرق هذه ؟ " فقلنا : نحن قال : " إنه لا ينبغي أن يعذب بالنار إلا رب النار " . رواه أبو داود
صحيح البخاري (3/ 1098)
حدثنا قتيبة بن سعيد حدثنا الليث عن بكير عن سليمان بن يسار عن أبي هريرة رضي الله عنه أنه قال :بعثنا رسول الله صلى الله عليه و سلم في بعث فقال ( إن وجدتم فلانا وفلانا فأحرقوهما بالنار ) . ثم قال رسول الله صلى الله عليه و سلم حين أردنا الخروج ( إني أمرتكم أن تحرقوا فلانا وفلانا وإن النار لا يعذب بها إلا الله فإن وجدتموهما فاقتلوهما )

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

 دارالافتاء جامعة الرشید     کراچی

۳ جمادی  الثانیہ  ١۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے