021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تقسیمِ جائیداد میں اخراجات کا حکم(متروکہ جائیداد کی تقسیم پر آنے والے اخراجات ورثہ سے برابروصول کئےجائیں گے یاحصہ کےتناسب سے؟)
82123میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

بخدمت  مفتیانِ کرام! عرض یہ  ہے کہ   میرے والد کے ترکہ میں ایک  پراپرٹی  ہے جس  کی  مالیت اس وقت تقریباً دو کروڑ روپے ہے۔ ہم ٹوٹل آٹھ  بہن بھائی ہیں۔ چار بھائی اور  چار بہنیں ہیں۔    اب ہم سب ورثاء باہمی  رضامندی سے اس پراپرٹی  کو  بیچ  کرنقد رقم  شرعی  حصص کےمطابق تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ پراپرٹی کے بیچنے پر کچھ  اخراجات  سامنے آ رہے  ہیں۔ اس بابت  معلوم یہ کرنا ہے  کہ آیا   یہ  اخراجات  تمام بہن بھائی برابر سرابر   برداشت  کریں گے، یا  اپنی  ملکیت  کے تناسب  سے بھائی دو  گنا اور  بہن ایک گنا   خرچہ  برداشت کرے گی۔

پراپرٹی کے بیچنے پر جو اخراجات لازم آ رہے ہیں، وہ ذیل  میں تفصیل  کے ساتھ  ذکر  کیے جاتے ہیں:

1. انتقال ِ ملکیت: پراپرٹی  چونکہ ورثاء کے  دادا صاحب کے نام پر  ہے، اب اسے  بیچنے  کے لیے   پہلے کاغذات  میں  دادا  کے نام  سے ورثاء  کے نام  پر ملکیت       کو منتقل  کرنا  ضروری ہے، ورنہ اس  کے بغیر   پراپرٹی  کو  بیچنے کا عمل  مکمل نہ ہوگا۔ اس کے لیے انتقالِ ملکیت کا سرٹیفکیٹ (Succession Certificate)  درکار ہے۔ اگرچہ اس خرچے کا  پراپرٹی  کے بیچنے سے براہِ راست  تعلق  تو نہیں، لیکن  اس سرٹیفکیٹ کے بغیر پراپرٹی کا بکنا تقریباً ناممکن ہے۔ (اگر کوئی خریدار اس دستاویز کا مطالبہ نہ کرے، جوکہ مشکل ہے)۔

2. چونکہ یہ پراپرٹی  کافی پرانی ہے، چنانچہ اس کے  کچھ دستاویزات  کافی پرانے  ہیں  اور کچھ  غائب  ہیں۔ اس لیے اب   نئے دستاویزات  بنوانے ہیں۔ نئے دستاویزات بنوانے پر ویسے تو معمولی رقم لگتی ہے، لیکن چونکہ مجاز افسران  معمولی رقم  کے بجائے رشوت  کے طور  پر  اضافی  رقم  کا  مطالبہ  کرتے ہیں۔ اس  لیے  اپنے  جائز   حق  کے لیے انہیں    یہ رقم  دینا  بھی   ضروری  ہوتا  ہے، جوکہ تقریباً دس، بارہ لاکھ کا خرچہ  ہے۔

3. جو شخص محکمہ کے ان افسران سے تمام تر معاملات طے کر رہا ہے وہ اپنی فیس وصول کرے گا، جوکہ تقریباً دو لاکھ ہے۔

دوسرے اور تیسرے خرچے کا بھی براہِ راست گھر کے بکنے سے کوئی تعلق نہیں، مگر پہلے خرچے کی طرح  اس کے بغیر بھی گھر بکنا تقریباً ناممکن ہے۔ (اگر کوئی خریدار ان دستاویزات کا مطالبہ نہ کرے، تب تو ممکن ہے، مگر ایسا ہونا بہت مشکل ہے)۔

جو  پراپرٹی ڈیلر  گھر  بکوا کر دیتا  ہے وہ کمیشن  کے طور  پر  کچھ  پیسے  لیتا ہے۔ یہ ایسا  خرچہ ہے جس کا تعلق  براہِ راست بیچنے  کے عمل  سے ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جائیداد کو فروخت کرنے کے لیے مذکورہ بالا تمام اخراجات ورثاء پر اپنے اپنے حصوں کے مطابق آئیں گے۔

حوالہ جات
المجلة (ص: 26):
"الغرم بالغنم، يعني أن من ينال نفع شئ يتحمل ضرره."
شرح المجلة للأتاسي (1/246):
"الملك المشترك متى احتاج إلى التعمير والترميم، يعمره أصحابه بالاشتراك على مقدار حصصهم؛ لأن منفعة کل منهم علی قدر حصته؛ لما في المادة 1073 أن کلا ینتفع من المال المشترك بقدر حصته."

احمد الرحمٰن

دارالافتاء جامعۃ الرشید، کراچی

21/جمادی الاولی/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احمد الرحمن بن محمد مستمر خان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے