82291 | سود اور جوے کے مسائل | سود اورجوا کے متفرق احکام |
سوال
اس فنڈ کی ادائیگی میں ایک پابندی یہ بھی ہے کہ اگرملازمین کے کئی سالوں کے بقایا جات باقی ہوں تو کمپنی اس کی ادائیگی سود سمیت کرے گی۔کیا کمپنی کے ذمہ اس اضافی (سود)رقم کی ادائیگی ضروری ہے؟ نیز یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ کمپنی اپنے ریکارڈ میں سود کی ادائیگی کو انتظامی مجبوریوں کے باعث ظاہر کرے گی چاہے ملازمین کو اس کی ادائیگی کی گئی ہو یا نہیں۔بغیر ادئیگی کیے اس کو اپنے ریکارڈ میں ظاہر کرنے کے حوالےسے بھی راہنمائی درکار ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کمپنی کی طرف سے اس فنڈمیں دی جانے والی رقم شرعی اعتبارسے تبرع ہے، یہ اس تبرع میں اضافہ ہے،سود نہیں ہے، کوشش کی جائے اس کے ریکارڈکے لئے سود کے لفظ کے بجائے کوئی اورمتبادل لفظ استعمال کیاجائے،باقی کمپنی کااضافی رقم نہ دینے کے باوجود ریکارڈ میں اضافی رقم دینے کوظاہرکرنادھوکہ اورجھوٹ ہے،جوکہ جائزنہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔
محمد اویس
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
۱۳/جمادی الثانی ۱۴۴۵ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اویس صاحب | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |