021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
آیت سجدہ پر سجدہ نہ کرنے کا حکم
82192نماز کا بیانسجدہ تلاوت کا بیان

سوال

آیت سجدہ پر بالکل  سجدہ نہ کیا اور پھر حالت نماز میں یا نماز کے بعد یاد آنے پر کیا حکم ہو گا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگر نماز میں آیت سجدہ تلاوت کی ،مگرسجدہ نہ کیا   اور  مزید تین یا  زیادہ آیات تلاوت کی، پھر  نماز ميں یاد آ گیا  تو بہتر ہے کہ یاد آتے ہی سجدہ کرلےنماز کے آخر تک تاخیر بھی جائز ہے  اور جس ركن ميں یاد آنے پر سجدہ میں گیا تھا  ، سجدہ ادا کرنے کے بعداس رکن کا اعادہ کر لیا جائے تو بہتر ہے اور اگر نہ بھی کیا جائے تو بھی نماز درست ہو گی البتہ قعدہ اخیرہ کا اعادہ فرض اور تشہد کا اعادہ واجب ہے۔ آخر میں سجدہ سہو کر نا ضروری ہے۔اور اگر نماز کے فورا بعد یاد آیا  اورسلام کے بعد اب تک نماز کے منافی کوئی عمل نہیں کیا تو سجدہ تلاوت کر کے تشہد دوبارہ پڑھے ، پھر سجدہ سہو کر کےحسب قاعدہ نماز پوری کرے۔ اور سلام کے بعد تاخیر سے یاد آیا تو اب اس سجدہ کی ادائیگی نہیں ہو سکتی ،اس صورت میں توبہ و استغفار کیا جائے۔

حوالہ جات
المصلي إذا نسي سجدة التلاوة في موضعها ، ثم ذكرها في الركوع أو السجود أو في القعود ، فإنه يخر لها ساجدا،ثم يعود إلى ما كان فيه ، ويعيده استحسانا ، وإن لم يعد جازت صلاته( الفتاوى الهندية :147/1 )
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى : ( وإذا لم يسجد أثم إلخ) :أفاد أنه لا يقضيها. قال في شرح المنية: وكل سجدة وجبت في الصلاة، ولم تؤد فيها سقطت أي لم يبق السجود لها مشروعا؛ لفوات محله... أما لو سهوا، وتذكرها ولو بعد السلام قبل أن يفعل منافيا، يأتي بها، ويسجد للسهو.(رد المحتار : 110/2  )
قل العلامة برهان الدين رحمه الله تعالى : المصلي إذا ‌نسي ‌سجدة ‌التلاوة في موضعها، ثم ذكرها في الركوع أو في السجود أو في القعود، فإنه يخر لها ساجدا، ثم يعود إلى ما كان، يعيده استحسانا، وإن لم يعد جازت صلاته، وإن أخرها إلى آخر صلاته أجزأه؛ لأن الصلاة واحدة.  ( المحيط البرهاني  :522/1 )
قال العلامة الحصكفي  رحمه الله تعالى : وإذا لم يسجد أثم، فتلزمه التوبة. (الدر المختار: 585/2  )

ہارون عبداللہ

دارالافتاء،جامعۃالرشید،كراچی

28 جمادی الاولی 1445 ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ہارون عبداللہ بن عزیز الحق

مفتیان

فیصل احمد صاحب / مفتی محمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے