021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدنےبڑےبھائی کورقم دےکرمیراث سےنکال دیاتوکیاحکم ہے؟
82452میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

 سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

کیا فرماتےہیں  علماء کرام درجہ ذیل مسئلوں کے بارے میں

:ہم ٹوٹل پانچ (05) بھائی اور تین (03) بہنیں تھے اور والدین بھی حیات  تھے۔ ہمارے والد صاحب سعودیہ میں کام کرتے تھے۔ ہمارے بڑے بھائی کو میں نے  والد صاحب کے کہنے پرجائیداد میں اس کا حصّہ دے کر الگ کردیا تھا۔ 2003 میں اس وقت ہماری کل مالیت بیالیس لاکھ (4,200,000)تھی اس حساب سے سات لاکھ (700,000) روپے ان کو دئیے اور کہا کہ اب آپکا میراث میں کوئی حصہ نہیں ہوگا اور اگر والد صاحب آپ کو کچھ دینا چاہیں تو وہ اُن کی مرضی ہے اُس سے ہٹ کر آپ کا ہمارے ساتھ کوئی حق نہیں ہے۔ جبکہ 2012 میں میرے والد صاحب نے مجھے بھی گھر سے نکال دیا بغیر کچھ دئیے لیکن میرے ساتھ میراث کے متعلق کچھ بات چیت نہیں ہوئی۔ میں والدین کی خاطر سب کچھ چھوڑ کر گھر سے نکل گیا جس میں میرا ذاتی کاروبار بھی تھا۔ اسی دوران 2012 میں ہمارے تیسرے نمبر کے بھائی کا انتقال ہو گیا۔ جبکہ اس وقت ہمارے والد صاحب حیات تھے اب جبکہ 2021 میں ہمارے والد صاحب کا بھی انتقال ہو گیا۔

اب درجہ ذیل مسئلوں کا شرعی حل مطلوب ہے:

1 جب ہمارے والد صاحب نے ہمارے بڑے بھائی کو اسکا حصہ 2003 میں دے کر الگ کردیا تھا تو کیا وہ اس سے شرعی طور پر میراث سے فارغ ہو گئے ہیں یا اب بھی میرے ساتھ میراث کے حقدار ہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بڑےبھائی والدکی میراث سےمحروم نہیں ہونگے،جوحصہ زندگی میں دیاتھا،وہ ان کاذاتی شمار ہوگا(اس میں دیگربھائی بہنوں کاشرعاحصہ نہیں ہوگا)،اوروالدکی وفات کےبعددیگرورثہ کےساتھ میراث میں پھربھی شریک ہونگے،والدکےبیٹےکومیراث سےمحروم یامعزول کرنےسےشرعابیٹاوراثت سےمحروم نہیں ہوجاتا۔

حوالہ جات
۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

25/جمادی  الثانیہ     1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے