82453 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
جب میرے والد صاحب2012 میں سعودیہ سے واپس آئے اور مجھے گھر سے نکال دیا تو میں نے اپنا کاروبار سب کچھ (الف سے یا تک) چھوڑ کرنکل گیا۔ جس کے بعد ہمارے چوتھے اور پانچویں نمبر کے بھائی نے کاروبار کو سنبھالااور منافع کمایاتو کیا میں اس حصہ کا حقدار ہونگا جتنا میں نے چھوڑا تھا ؟یا پھر اس پورے کاروبار کا حصہ دار ہونگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگرنکلتےوقت آپ نےاپنامکمل حصہ اورکاروبارمیں شرکت کی رقم مکمل طورپراپنےبھائیوں سےلےلی تھی،توکاروبارمیں بالکل حصہ نہیں ہوگا۔
اوراگرنکلتےوقت باقاعدہ معاہدہ کیاگیاہوکہ میراجتناحصہ باقی ہے،وہ کاروبارمیں شریک ہوگا،تواس صورت میں اصل رقم کےساتھ ساتھ آپ منافع کےبھی حقدارہونگے۔
اوراگرنکلتےوقت معاہدہ وغیرہ نہیں کیاگیا،توجتنی رقم بنتی تھی ،صرف اس رقم کی حدتک حقدارہونگے،منافع وغیرہ کامطالبہ درست نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
۔
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
25/جمادی الثانیہ 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |