82061 | زکوة کابیان | زکوة کے جدید اور متفرق مسائل کا بیان |
سوال
کیا موجودہ کرنسی اور موجودہ بینک نوٹ ،نیز بینک اکاؤنٹ وغیرہ میں ڈپازٹ رقوم پر بھی زکاۃ اور خمس دونوں فرض ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
موجودہ کرنسی اور موجودہ بینک نوٹ ،نیز بینک اکاؤنٹ وغیرہ میں ڈپازٹ کے طور پر رکھی ہوئی رقوم دیگر اموال زکاۃ میں شامل ہوں گی اور زکاۃ کی ادئیگی کے وقت اگربذات خود یا دیگر اموال کے ساتھ مل کر زکاۃ کے نصاب کو پہنچیں اور زکاۃ کے شرائط موجود ہوں تو ان پر زکاۃ واجب ہے خمس نہیں ۔
حوالہ جات
شرط افتراض أدائها (حولان الحول) وهو في ملكه (وثمنية المال كالدراهم والدنانير) لتعينهما للتجارة بأصل الخلقة فتلزم الزكاة كيفما أمسكهما ولو للنفقة (أو السوم) بقيدها الآتي (أو نية التجارة) في العروض. )الدر المختار :11/27)
(وسببه) أي سبب افتراضها (ملك نصاب حولي) …(تام) (و) فارغ (عن حاجته الاصلية). )الدر المختار :11/26)
محمد دلشاد
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
18جمادی الاولی1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد دلشاد بن دادرحمن حسین | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |