021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حالت احرام میں ایام حیض شروع ہوجانے کی صورت میں حج کےارکان کی ادائیگی کا حکم
82809حج کے احکام ومسائلحج کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

حالت احرام میں حج کے موقع پر ایام ماہواری شروع ہوگئے ہیں،یہاں مکہ مکرمہ، منی اور عرفات وغیرہ کے حوالے سے کیا احکامات ہوں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایسی  عورت مسجد حرام یا کسی اور مسجد میں جانے سے ،نماز پڑھنے سے،تلاوت اور طواف کرنے سے اجتناب کرے، اس کے علاوہ باقی حج کے کام یعنی وقوف منی،عرفات اور مزدلفہ اسی طرح رمی جمرات قربانی اور قصر کرسکتی ہے،ذکر اذکار بھی کرسکتی ہے،البتہ طواف زیارت پاک ہونے کے بعد کرے۔

حوالہ جات
إعلاء السنن (۱۰ ؍ ۳۱۷)
"عن عائشة عن النبي ﷺ قال : الحائض تقضي المناسک کلها إلا الطواف بالبیت. رواه أحمد و ابن أبي شیبة".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 290)
ثم ذكر أحكامه بقوله (يمنع صلاة) مطلقا ولو سجدة شكر (وصوما) وجماعا (وتقضيه) لزوما دونها للحرج… (و) يمنع حل دخول مسجد( و) حل (الطواف) ولو بعد دخولها المسجد وشروعها فيه(وقراءة قرآن) بقصده (ومسه) ولو مكتوبا بالفارسية في الأصح (وإلا بغلافه) المنفصل كما مر (وكذا) يمنع (حمله) كلوح وورق فيه آية.

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

 ۱۷.رجب۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے