021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
حمل  کی حالت میں بھی  طلاق واقع ہوجاتی ہے
82822طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

جب طلاق کےپیپرزبھیجےتھےتوبیوی حمل سےبھی تھی،کیاحمل کی حالت میں طلاق واقع ہوجاتی ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ بالاصورت میں طلاق واقع ہونےاورنہ ہونےکی تفصیل تو پہلےسوال کےجواب   میں گزرچکی ہے،البتہ شرعاحمل کی حالت میں بالاتفاق طلاق ہوجاتی ہے ،بیوی کاحاملہ ہوناطلاق سےمانع نہیں ہوتا ۔

حوالہ جات
"الھدایۃ "1/221:وطلاق الحمل يجوز عقب الجماع لأنه لا يؤدي إلى اشتباه وجه العدة وزمان الرغبة في الوطء لكونه غير معلق أو يرغب فيها لمكان ولده منها فلا تقل الرغبة بالجماع۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

16/رجب      1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے