021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بارہ ذی الحج کی رمی زوال سے پہلے کرنے کا حکم
82882حج کے احکام ومسائلحج کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

بارہ  ذی الحج کی رمی زوال سے پہلے کرلی ہے،اس صورت میں دم وغیرہ  لازم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

   مذکورہ صورت میں زوال کے بعد رمی کا اعادہ کرنا لازم تھا ،اگرزوال کے بعد اگلے دن کی صبح تک اعادہ کرلیا تھا تو کچھ بھی لازم نہیں ہوگا  اوراگراگلےدن صبح تک اعادہ نہ کیاتو ایک دم  لازم ہوگا۔

حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 233)
وأما وقت الرمي في اليوم الثاني والثالث فهو ما بعد الزوال إلى طلوع الشمس من الغد حتى لا يجوز الرمي فيهما قبل الزوال إلا أن ما بعد الزوال إلى غروب الشمس وقت مسنون وما بعد الغروب إلى طلوع الفجر وقت مكروه هكذا روي في ظاهر الرواية.

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

 ۱۸/رجب۱۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے