021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ویب سائٹس کے مالکان کو HARO لنک بلڈنگ سروس فراہم کرنے کاحکم
83047جائز و ناجائزامور کا بیانغیبت،جھوٹ اور خیانت کابیان

سوال

میں ویب سائٹ کے مالکان کو HARO لنک بلڈنگ سروس فراہم کرتا ہوں۔

HARO کیا ہے؟

مثال کے طور پر اگر آپ گوگل پر تولیوں کے بارے میں سرچ کریں تو آپ کو بہت سی ویب سائٹیں نظر آئیں گی، اکثر لوگ صرف شروع کی  چند ویب سائٹس پر کلک کرکے دیکھتے ہیں۔ اگر آپ آن لائن تولیہ بیچ رہے ہیں تو لوگ آپ کی ویب سائٹ کو کیسے دیکھ سکتے ہیں؟ اور گوگل سرچ میں آپ کی ویب سائٹ کو اچھی رینکنگ کیسے مل سکتی ہے؟ یہ جب ہی ممکن ہے جب آپ کی ویب سائٹ اوپر ہو۔ میں ویب سائٹ کے مالکان کو HARO لنک بلڈنگ سروس فراہم کرتا ہوں تاکہ گوگل پر ان کی رینکنگ میں اضافہ ہو سکے اور لوگ زیادہ تعداد میں ان کی ویب سائٹ پر جائیں۔ HARO ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں بڑی سائٹس جیسے Forbes.com، Entrepreneur.com، BBC ورک لائف اور دیگر بڑی سائٹوں کے صحافی آتے ہیں، وہ اپنے مضمون سے متعلق سوالات پوچھتے ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کی ویب سائٹ غسل کے تولیوں سے متعلق ہے اور آپ HARO پر دیکھتے ہیں کہ ایک صحافی نہانے کے تولیوں سے متعلق یا آن لائن کاروبار سے متعلق سوالات پوچھتا ہے۔ اب اگر آپ  پروفیشنل نہیں ہیں اور آپ صحافی کو جواب دینا نہیں جانتے تو اس کے لیے آپ میرے پاس آسکتے ہیں؛ کیونکہ میں ایک پروفیشنل ہوں اور صحافی کو جواب دینا جانتا ہوں۔ میں آپ کا اکاؤنٹ HARO پر بناؤں گا اور آپ کا نام، آپ کی ویب سائٹ کا نام اور آپ کا فون نمبر لکھوں گا، پھر میں آپ کی طرف سے صحافی کو جواب دوں گا۔مثال کے طور پر صحافی کا نام جان ہے اور وہ Forbes.com میں صحافی ہے تو میں لکھوں گا: جان! آپ کا شکریہ کہ آپ نے مجھے آپ کے سوال کا جواب دینے کا موقع دیا۔ پھر میں آپ کی طرف سے آپ کے نام کے ساتھ لکھوں گا، مثلا: میں کاشف  ہوں، میں نہانے کے تولیے آن لائن فروخت کرتا ہوں اور پھر صحافی کے سوال سے متعلق پورا جواب لکھوں گا۔ اگر صحافی کو میرا جواب پسند آیا تو وہ میرا جواب اپنے مضمون میں شائع کرے  گا، جب وہ اپنا مضمون شائع کرے گا تو میرا  جواب بھی شائع کرے گا، جو میں نے آپ کی طرف سے لکھا ہے اور اس پر آپ کے کاروبار  سے متعلق تمام ضروری باتیں   بھی درج ہوں گی۔  جب لوگ Forbes.com پر صحافی کا مضمون پڑھیں گے تو انہیں کاشف کا نام اور اس کی ویب سائٹ کا نام بھی نظر آئے گا۔ مثال کے طور پر اگر 10 ہزار لوگ اس مضمون کو پڑھیں گے تو کم از کم 1 ہزار لوگ کاشف کی ویب سائٹ پر جائیں گے اور کئی  لوگ کاشف کی  ویب سائٹ سے تولیہ خریدنا چاہیں گے۔ HARO لنک بلڈنگ سروس حاصل کرنے سے ویب سائٹ کے مالکان کو کچھ فوائد حاصل ہوتے ہیں:

  1. ان کی ویب سائٹ گوگل میں اونچے درجے پر آئے گی۔
  2. لوگ ان کی ویب سائٹ زیادہ دیکھیں گے۔
  3. ویب سائٹ کے مالکان کو بڑی سائٹس جیسے کہ Forbes.com پر اپنا نام حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
  4. اس طرح وہ زیادہ گاہک اور سیل حاصل کر سکتے ہیں۔

ایک مفتی صاحب نے مجھ سے کہا کہ یہ لنک بلڈنگ کا کام جائز نہیں، اسے جھوٹ سمجھا جاتا ہے؛ کیونکہ میں اپنے مؤکل کی طرف سے صحافی کو جواب دے رہا ہوں، جبکہ  صحافی کو یہ معلوم نہیں ہوتا۔

میں نے فوربس کی ایک صحافی بیانکا باراٹ سے اس مسئلے کے بارے میں پوچھا تو اس نے مجھے بتایا کہ یہ جھوٹ نہیں ہے۔ ان کے مطابق یہ کوئی فراڈ نہیں ہے، اس لیے کہ اکثر صحافیوں کو یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ مضمون کسی وکیل نے لکھا ہے، ناکہ مؤکل نے، جیسے اسٹام پیپر ہم تیار کرواتے ہیں، مگر وہ تیار ایک منشی ہی کرتا ہے جس کا یہ کام ہے، اور میں نے Tjag پر  بہت سے ایسے لوگ دیکھے ہیں جو اس وقت بطور صحافی کام کر رہے ہیں یا ماضی میں بطور صحافی کام کر چکے ہیں، وہ خود  یہ سروس فراہم کر رہے ہیں۔

نوٹ: جب میں صحافی کے سوال کا جواب دیتا ہوں تو اس طرح لکھتا ہوں جیسے میں ہی ویب سائٹ کا اصل مالک ہوں، مثال کے طور پر صحافی کا نام جارج ہے اور وہ Forbes.com کا صحافی ہے، اور میرے کلائنٹ کا نام مائیکل  ہے اور اس کی ویب سائٹ کا نام مائیکل ڈیجیٹل ہے، وہ مکینیکل انجینئر ہے اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی خدمات فراہم کر رہا ہے۔ مثلاً کچھ دن پہلے ایک صحافی نے ایک سوال پوچھا تھا کہ 2024 میں چھوٹے کاروباروں کے لیے آپ کی اہم تجاویز کیا ہیں؟ میں نے اس طرح جواب لکھا تھا: ارے جارج! آج مجھے آپ کو جواب دینے کا موقع دینے کے لیے آپ کا شکریہ! میرا نام مائیکل ہے، میں ایک چھوٹے کاروبار کا مالک ہوں اور مائیکل ڈیجیٹل کا بانی ہوں۔ میں نے xyz یونیورسٹی سے مکینیکل انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی ہے۔ اور پھر میں AI ٹول کی مدد سے صحافی کے سوال کا جواب لکھتا ہوں، AI ٹول کا نام ChatGPT ہے۔ آسان الفاظ میں  آپ گوگل سے جواب لے سکتے ہیں۔

نوٹ: میں ChatGPT کی مدد سے جواب لکھتا ہوں اور اپنے انداز پر لکھتا ہوں، مؤکل نہیں جانتا کہ میں کیا لکھتا ہوں، لیکن صحافی کو جواب بھیجنے کے بعد وہ جواب دیکھ سکتا ہے۔ میں صحافی کو جوابات اپنے کلائنٹ کے ای میل کے ذریعے بھیجتا ہوں  جو مثال کے طور پر George@gmail.com ہے۔  

کیا یہ کام شریعت میں جائز  ہے؟ اگر یہ کام جائز نہیں تو اس کی قابل ِعمل کونسی صورت جائز ہوگی؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال میں ذکر کردہ تفصیل کے مطابق جائز کام کرنے والے ویب سائٹ کے مالکان کو HARO (Help a Reporter Out) لنک بلڈنگ سروس فراہم کرنا جائز ہے، بشرطیکہ سروس فراہم کرنے والا ویب سائٹ کے مالک کی طرف سے جواب دیتے ہوئے اپنا تعارف، ڈگری اور کوالیفیکیشن اس کی طرف منسوب نہ کرے؛ یہ صریح جھوٹ ہے جوکہ جائز نہیں۔ ویب سائٹ کے مالک کے نام، ڈگری اور کوالیفیکیشن کے ساتھ صحافی کو جواب دینا جائز ہے، اس میں جھوٹ اور دھوکہ دہی کا عنصر نہیں؛ کیونکہ صحافی کا مقصد کاروبار اور اس کے چلانے والے سے متعلق معلومات حاصل کرنا ہوتا ہے، وہ معلومات چاہے کاروبار کا مالک براہِ راست خود فراہم کرے یا اپنے کسی وکیل کے ذریعے فراہم کرے۔ نیز کاروباری دنیا میں یہ بات معروف اور معلوم ہے کہ کسی بھی کاروبار کا مالک سارے کام خود نہیں کرتا، بلکہ اکثر کام اپنے ملازمین اور کنٹریکٹرز کے ذریعے کرواتا ہے۔ اس لیے اگر ویب سائٹ کے مالک کا کام ناجائز اور غیر شرعی نہ ہو تو آپ کے لیے اس کو یہ سروس فراہم کرنا اور اس کے بدلے طے شدہ اجرت (کمیشن) لینا جائز ہے۔

حوالہ جات
المبسوط للسرخسي (19/ 2):
إعلم أن الوكالة في اللغة عبارة عن الحفظ، ومنه الوكيل في أسماء الله تعالى بمعنى الحفيظ، كما قال الله تعالى: {حسبنا الله ونعم الوكيل} [ سورة آل عمران:آية 173].  ولهذا قال علماؤنا رحمهم الله فيمن قال لآخر" وكلتك بمالي" أنه يملك بهذا اللفظ الحفظ فقط.
وقيل: معنى الوكالة التفويض والتسليم، ومنه التوكل، قال الله تعالى: {على الله توكلنا} [سورة الأعراف: آية 173] يعني فوضنا إليه أمورنا وسلمنا. فالتوكيل تفويض التصرف إلى الغير وتسليم المال إليه ليتصرف فيه، ثم للناس إلى هذا العقد حاجة ماسة، فقد يعجزالإنسان عن حفظ ماله عند خروجه للسفر، وقد يعجز عن التصرف في ماله لقلة هدايته وكثرة اشتغاله أو لكثرة ماله، فيحتاج إلى تفويض التصرف إلى الغير بطريق الوكالة.

     عبداللہ ولی غفر اللہ لہٗ

  دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

     24/رجب المرجب/1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے