83043 | حج کے احکام ومسائل | حج کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
بارہ ذی الحج کی کی رمی بے ہوشی کی وجہ سے نہ کرسکااور مکمل دن بے ہوش رہا تو کیا دم لازم ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ صورت میں بے ہوش شخص افاقہ نہ ہونے کی وجہ سے نہ خود رمی کرسکا اور نہ اس کی طرف سے کسی نے نیابتہً رمی کی تب بھی اس شخص پر دم لازم نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
فلو رمی عن مریض بأمرہ أو مغمی علیہ ولو بغیر أمرہ أو صبی أو معتوہ أو مجنون جاز،والأفضل أن تو ضع الحصاۃ فی أکفھم فیرمونھاأویرمونہ بأکفھم، ولو رمی عنھم یُجزئھم ذلک ولا یعاد إن زال العذر فی الوقت ولا فدیۃ علیھم وإن لم یرموا إلا المریض.
(غنیۃ الناسک فی بغیۃ المناسک،ص:۳۰۰،ط:دار رائدۃ فی الطباعۃ والنشر والتوزیع الاسلامی،اردو بازار لاہور)
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۲۵/رجب۱۴۴۵ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |