82803 | نکاح کا بیان | حرمت مصاہرت کے احکام |
سوال
حرمت مصاہرت ثابت ہونے کے بعد بیوی کے لیے کیا حکم ہے؟عدت گزارے گی یا نہیں؟ کیا دوسری جگہ شادی کر سکتی ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
حرمت مصاہرت کے ثبوت کے بعد عورت حرام ہو جاتی ہے،نکاح سے نکلتی نہیں ہے۔لہذا حرام شدہ عورت دوسری جگہ نکاح نہیں کر سکتی جب تک متارکت نہ ہو جائے۔متارکت کا طریقہ یہ ہے کہ شوہر بیوی سے یہ کہہ دے:"میں نے تجھے چھوڑدیاہے "یا پھر طلاق دیدے۔ اگر شوہر ایسا نہ کرے تو پھر قاضی دونوں کے درمیان تفریق کر دے۔حرمت مصاہرت کی وجہ سے بیوی ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے، متارکت کے بعد کسی دوسری جگہ نکاح کر لینے کے بعد بھی اس سے اب دوبارہ نکاح نہیں ہو سکتا۔متارکت کے بعد بیوی پر عدت گزارنا بھی ضروری ہو گی اور عدت کے دوران شو ہر پر نفقہ بھی واجب ہو گا۔
حوالہ جات
قال العلامۃ ابن عابدین رحمه الله تعا لى: وبحرمة المصاهرة لا يرتفع النكاح حتى لا يحل لها التزوج بآخر إلا بعد المتاركة وانقضاء العدة. ( رد المحتار:3/ 37)
قال العلامة ابن عابدين رحمه الله تعالى : وهذه الثلاثة محرمة على التأبيد. ( رد المحتار:3/ 28)
قال العلامة الكاساني رحمه الله تعالى: وكذلك الفرقة بغير طلاق إذا كانت من قبله فلها النفقة والسكنى سواء كانت بسبب مباح كخيار البلوغ أو بسبب محظور كالردة ووطء أمها أو ابنتها أو تقبيلهما بشهوة بعد أن يكون بعد الدخول بها لقيام السبب وهو حق الحبس للزوج عليها بسبب النكاح. (بدائع الصنائع:16/4 )
ہارون عبداللہ
دارالافتاء،جامعۃالرشید،كراچی
12رجب 1445ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | ہارون عبداللہ بن عزیز الحق | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |