81949 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
ہم 7بھائی اور 2 بہنیں ہے، میراث کی تقسیم کیسےکی جائےگی ؟فتوی صادرفرمائیں۔
تنقیح:والدکی وفات کےوقت والدہ موجودنہیں تھی،وہ والدسےپہلےانتقال کرچکی ہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بڑی بیٹی کوجومکان دیاہے،اس کےعلاوہ اگرکوئی والدکی جائیدادہےتووفات کےبعدمکمل جائیدادکی مارکیٹ ویلیولگوائی جائےاورورثہ میں ا ن کےشرعی حصوں کےمطابق میراث تقسیم کی جائےگی ۔
آپ بہن بھائیوں میں تقسیم میراث کاطریقہ یہ ہوگاکہ بھائیوں کودودوحصےاوربہنوں کوایک ایک حصہ دیاجائےگا۔
فیصدی اعتبارسےتقسیم کیاجائےتوہربھائی کو12.5%فیصدحصہ ملےگااورہربہن کو 6.25%فیصدحصہ دیاجائےگا۔
حوالہ جات
...........
محمدبن عبدالرحیم
دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی
10/جمادی الاولی 1445ھج
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمّد بن حضرت استاذ صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |