021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
باپ کی وفات کے بعدگھرمیں کسی بھائی نے ذاتی پیسہ لگایاہو تواس کاحکم
55618میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سوال: کہ ایک آدمی کے دوبیٹے تھے ،جن میں سے ایک گاؤں میں رہتے ہوئے باپ کی جائیداد کی حفاظت کرتاتھا،جبکہ دوسراشہرشفٹ ہوااورگھربنایا جس کے اخراجات مشترکہ مال (یعنی باپ کامال جودونوں کے درمیان بعدمیں تقسیم ہوناتھا،میں سے ادا کئے ،پھرباپ کی وفات کے بعد اس گھرمیں ذاتی ملکیت سے بھی کچھ اخراجات کئے اورباپ کی تدفین بھی مشترکہ مال سے ہوئی تواب یہ دونوں بھائی اس گھرمیں برابر کے شریک ہوں گے یانہیں مکمل وضاحت فرمائیے جبکہ وہ گھر ابھی کروڑوں میں ہوگااس وقت لاکھوں میں تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والد کی وفات کے وقت جتنامال تھا(اس میں گھربھی شامل ہے )وہ سب ورثہ میں شرعی طریقے سے تقسیم ہوگا،اوروفات کے بعد جوخرچہ ذاتی مال سے ہواہے ،اس کااندازہ لگاکر باقی ورثہ سے وصول کیاجاسکتاہے ۔
حوالہ جات
" رد المحتارعلی الدرالمختار" 6/393 : وماحصلہ احدھمافلہ قال الشامی قولہ وماحصلہ احدھماای بدون عمل الآخر وفیہ تحت قولہ مطلب اجتمعافی دارواحدۃثم ذکرخلافافی المرأۃ مع زوجھااذااجتمع بعملہماالی قولہ الااذاکان لھاکسب علی حدۃ فھولھا ۔ " رد المحتارعلی الدرالمختار" 6/392: وکذالک لواجتمع اخوۃ یعملون فی ترکۃ ابیہم ونماالمال فہوبینہم سویۃ ولواختلفوافی العمل والرأی ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب