76501 | نماز کا بیان | تراویح کابیان |
سوال
تراویح كے امام سے سہوًا ركوع، یا كوئی آیت، یا قرآنِ كریم كا كچھ حصہ رہ جائے اور بعد میں اعادہ بھی نہ كرے، تو اس كا كیا حكم ہے؟ اس كے اور مقتدیوں كے ثواب میں كوئی کمی واقع ہوگی یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
امام کو اپنی ذمہ پوری کرنی چاہئے اور حتی الوسع قرآن مکمل کرنے کی کوشش کرے،البتہ اگر کوشش کے باوجود یا سہواکچھ حصہ رہ جائے تو ایسی صورت میں حسن نیت کے باعث اللہ تعالی کی رحمت سے مکمل ثواب ملنے کی امید ہے۔
حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۰شعبان۱۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین صاحب | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |