75540 | ایمان وعقائد | اسلامی فرقوں کابیان |
سوال
ایسا شخص جس نے مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق اپنا نام قادیانی جماعت میں لکھوا چکا ہے اس کے بیٹے کو رشتے دینا یعنی کسی مسلمان لڑکی سےاس کا نکاح کرنے کا کیا حکم ہے ؟ پھر اس کے ولیمہ میں مسلمانوں کی شرکت کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق اگر وہ قادیانیت سے بری ہونے کا اظہار کرے اور اس کا لڑکا بھی مسلمان ہو تو اس کے لڑکے کو مسلمان لڑکی کا رشتہ دینا جائز ہے ، اگر قادیانیت سے بری ہونے کا اظہار نہ کرے تو اس کے لڑکے کو رشتہ دینے کا حکم یہ ہے کہ اگرلڑکا خود مسلمان ہے تو اس کو مسلمان لڑکی رشتہ میں دینا جائز ہے ، اگرباپ کی طرح خود بھی قادیانی ہے تو کسی مسلمان لڑکی کو اس کے رشتہ میں دینا جائز نہیں۔ناجائز ہونے کے باوجود اگر کسی نے مسلمان لڑکی قادیانی لڑکے کو رشتہ میں دیا تو عزیز واقارب اور دیگر مسلمانوں کی ذمے داری ہے کہ ان دونوں خاندانوں سے بائیکاٹ کریں۔ ان کی خوشی اور غمی میں شرکت نہ کریں۔
حوالہ جات
...
احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ
دارالافتاء جامعة الرشید کراچی
١۹ جمادی الثانیہ ١۴۴۳ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | احسان اللہ شائق صاحب | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |