77775 | نکاح کا بیان | نکاح کے جدید اور متفرق مسائل |
سوال
اگر فون پر شوہر کو اختیار دے دیا جائے اور کہا جائے کہ آپ اپنا نکاح اتنے حق مہر میں میرے ساتھ کر لیں اور وہ دو گواہوں کے سامنے کہیں کہ میں نے اپنا نکاح اتنے مہر میں میں فلاں سے کر لیا ہے تو کیا تجد ید نکاح ہو جائے گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
فون پر کسی کو وکیل بنانا بالاتفاق درست ہے، لہذا صرف توکیل فون پر ہو اوربیوی کی طرف سے وکیل بننے کیے بعدشوہر اس طرح تجدید نکاح کرے کہ گواہ اس کے پاس نکاح کی مجلس میں موجود ہوں اور وہ ان کے سامنے مذکورہ طریقے سے ایجاب وقبول دونوں خود کرے تو اس طرح نکاح کی تجدید شرعا درست ہے۔
حوالہ جات
فتح القدير للكمال ابن الهمام (3/ 190)
وينعقد بلفظين أحدهما مستقبل لأنه توكيل، والواحد يتولى طرفي النكاح فينعقد بكلام الواحد كما ينعقد بكلام الاثنين
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۸صفر۱۴۴۴ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |