021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
غلے کو اجرت مقرر کرنے کاحکم
82298کھیتی باڑی اور بٹائی کے احکاممتفرّق مسائل

سوال

زمین  کرایہ پر دینے  کی ایک صورت یہ ہوتی ہے  کہ  کرایہ  پر دیتے وقت اجرت پیسوں  کی شکل   میں مقرر   نہیں  ہو تی   بلکہ  غلے کی صورت میں    اجرت  متعین کی جاتی ہے   کہ  سالانہ  اتنے من  غلے  کےدینے ہونگے ، پھر اعلی ،ادنی کوئی  بھی غلہ  دیدے قبول کرلیاجاتا ہے  ، یعنی اگر کسی  سال  پیداوری  غلہ  خراب نکلے تو  خراب  غلہ  ہی  کوقبول کرلیاجاتا ہے ، اس میں بھی   بعض دفعہ  اجارہ  کی مدت متعین  ہوتی ہے اور   بعض دفعہ نہیں ہوتی،  تو اب سوال یہ ہے  کہ کیااس طرح  غلے  کو   اجرت مقرر کرکے معا ملہ کرنا   جائز ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ  میں زمین اس طرح کرایہ  پر دینا  اکہ اجرت  میں غلے کو  متعین  کیاجائے ، جائز ہے ،یعنی  جس طرح اجرت میں  رقم متعین کرنا جائز ہے ، غلے کو مقرر کرنا بھی جائز ہے ، اور  اجرت  میں  اگر عقد کے وقت  غلے  کی  اعلی ادنی قسم متعین نہ ہو تو   اجرت ادا کرتے وقت   کوئی  بھی غلہ دینا جائز ہے ۔

حوالہ جات
......

احسان اللہ شائق عفا اللہ عنہ    

دارالافتاء جامعة الرشید    کراچی

١۷جمادی  الثانیہ  ١۴۴۵ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے