021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مزنیہ کی سوتیلی بیٹی سے نکاح کا حکم
60645نکاح کا بیانحرمت مصاہرت کے احکام

سوال

ایک شخص نے کسی عورت سے زنا کرلیا، اس عورت کی ایک سوتیلی بیٹی ہے، اب اس زانی شخص کے لیے اس عورت کی سوتیلی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

زانی کے لیے مزنیہ عورت کی سوتیلی بیٹی سے نکاح کرنا جائز ہے، بشرطیکہ اس لڑکی نے مزنیہ عورت کاد ودھ نہ پیا ہو۔

حوالہ جات
الدر المختار (3/ 32) ( و ) حرم أيضا بالصهرية ( أصل مزنيته ) أراد بالزنى الوطء الحرام ( و ) أصل ( ممسوسته بشهوة ) ولو لشعر على الرأس بحائل لا يمنع الحرارة ( وأصل ماسته وناظرة إلى ذكره والمنظور إلى فرجها ) المدور ( الداخل ) ولو نظره من زجاج أو ماء هي فيه ( وفروعهن) مطلقا. رد المحتار (3/ 32) قوله ( وحرم أيضا بالصهرية أصل مزيته ) قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع: حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال.

عبداللہ ولی 

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

05/01/1439

 

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبداللہ ولی

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے