021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
بیوہ،چار بیٹوں اور چھ بیٹیوں کے درمیان تقسیم میراث
80098میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے،والد صاحب نے ترکہ میں ایک عدد مکان چھوڑا ہے،جو والد صاحب کے نام ہے،والد صاحب نے گیارہ افراد ورثہ میں چھوڑے ہیں،جن میں ایک بیوہ،چار بیٹے اور چھ بیٹیاں ہیں،تین بیٹے شادی شدہ ہیں اور چار بیٹیاں بھی شادی شدہ ہیں،ان کے درمیان ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وفات کے وقت مکان سمیت جو بھی سونا،چاندی،جائیداد،نقدی،مالِ تجارت یا اس کے علاوہ کوئی بھی چھوٹا بڑا سامان آپ کے والد کی ملکیت میں تھا اس میں سے ٪5ء12 ان کی بیوی اور ہر ہر بیٹے کو،جبکہ ٪25ء6 ان کی ہر ہر بیٹی کو ملے گا،چاہے شادی شدہ ہوں یا غیر شادی شدہ۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

22/شوال1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے