021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین اور بیوی کے درمیان تقسیم میراث
78361میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

محمد جنید مرحوم کا ترکہ کیسے تقسیم ہوگا،جس کے ورثا میں ماں،باپ،بیوی،لے پالک بیٹی،ایک بھائی اور تین بہنیں ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ لے پالک اولاد چونکہ حقیقی اولاد کے حکم میں نہیں ہوتی،اس لئے اسے میراث میں حصہ نہیں ملتا،لہذا مذکورہ صورت میں لے پالک بیٹی کو میراث میں حصہ نہیں ملے گا۔

نیز باپ کی موجودگی میں بہن بھائیوں کو بھی حصہ نہیں ملتا،اس لئے مرحوم کے بھائی اور بہنوں کو بھی مرحوم کے ترکہ میں سے حصہ نہیں ملے گا،جبکہ ان کے علاوہ دیگر ورثا کے حصے درج ذیل ہیں:

1۔بیوی کا حصہ: ٪25

2۔والدہ کا حصہ: ٪666ء16

3۔والد کا حصہ: ٪333ء58

حوالہ جات
"التفسير المظهري" (7/ 284):
"لا يثبت بالتبني شىء من احكام النبوة من الإرث وحرمة النكاح وغير ذلك".
"الدر المختار " (6/ 774):
"ثم العصبات بأنفسهم أربعة أصناف جزء الميت ثم أصله ثم جزء أبيه ثم جزء جده (ويقدم الأقرب فالأقرب منهم) بهذا الترتيب ".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

04/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے