021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
باپ کی موجودگی میں میت کے بہن بھائیوں کو میراث میں حصہ نہیں ملتا
78362میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہندہ فوت ہوگئی،اس کے ورثا میں والد،دو حقیقی بہنیں،ایک علاتی بہن اور ایک علاتی بھائی ہے،ان میں تقسیم وراثت کس طرح کی جائے گی،شریعت کی روشنی میں راہنمائی فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مذکورہ صورت میں سارا مال ہندہ کے والد کو ملے گا،نہ اس کی حقیقی بہنوں کو اس میں سے حصہ ملے گا اور نہ علاتی بہن اور بھائی کو۔

حوالہ جات
"الدر المختار " (6/ 770):
"(وللأب والجد) ثلاث أحوال الفرض المطلق وهو (السدس) وذلك (مع ولد أو ولد ابن) والتعصيب المطلق عند عدمهما".
"رد المحتار" (6/ 772):
"اعلم أن للأخوات لغير أم سبعة أحوال خمسة تتحقق في الأخوات لأبوين، والأخوات لأب: وهي الثلاثة المارة في بنات الصلب.
والرابعة: أنهن يصرن عصبات مع البنات أو بنات الابن.
والخامسة: أنهن يسقطن بالابن وابنه وبالأب اتفاقا".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

06/جمادی الاولی1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے