021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مرتد ہونے کے بعد قبولِ اسلام
80479ایمان وعقائدایمان و عقائد کے متفرق مسائل

سوال

ایک مسلمان جس نے علانیہ طور پر دوسرا مذہب قبول کیا ہو،اور اب وہ  واپس اسلام قبول کرنا چاہتا ہے، مسلمان بننا چاہتا ہے،اسکو مسلمان بنانے کا طریقہ بتائیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کوئی شخص دل سے اللہ تعالیٰ کی توحید کا قائل ہو جائے اور حضرت محمد ﷺ کو اللہ کا سچا اور آخری رسول مان لے اور زبان سے بھی اس کا اقرار کر لے، اسی طرح اللہ تعالی کی کتابوں، فرشتوں، رسولوں اور آخرت کے دن، ہر اچھی بری تقدیر اور روزِ قیامت پر ایمان کا اعتراف کر لے تو وہ شخص شرعا مسلمان شمار ہوگا۔ اس کے ساتھ جس سابقہ دین یا عقائد کو چھوڑ کر وہ اسلام میں داخل ہوا ہو، اس دین اور کفریہ عقائد سے براءت کا اظہار کرنا بھی ضروری ہوگا۔

            تجدید ِایمان پر کسی کو گواہ بنانا ضروری نہیں ہے، البتہ چونکہ  اس شخص نے کلمہ کفر یا کفریہ عمل لوگوں کے سامنے(علانیہ) کیا ہے تو اس صورت میں ان لوگوں کے سامنے تجدیدِ ایمان کا اظہار کر نا ضروری ہے، تاکہ بدگمانی نہ رہے۔

 نوٹ: اگرایسا شخص شادی شدہ ہو، مرد ہو  تو تجدیدِ نکاح کرنا لازم  ہے۔البتہ  عورت  کے بارے میں مشائخ بلخ کا فتوی یہ ہے کہ عورت کے مرتد ہوجانے کی صورت میں نکاح فسخ نہیں ہوگا، عورت کے دوبارہ اسلام لانے کی صورت میں وہ شوہرِ اول کے نکاح میں برقرار رہے گی، البتہ تجدیدِ نکاح نئے مہر کے ساتھ زیادہ بہتر ہے۔

حوالہ جات
{ يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا آمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي نَزَّلَ عَلَى رَسُولِهِ وَالْكِتَابِ الَّذِي أَنْزَلَ مِن قَبْلُ وَمَنْ يَكْفُرْ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا } [النساء: 136]
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 221)
(الإيمان) وهو تصديق محمد - صلى الله عليه وسلم - في جميع ما جاء به عن الله تعالى مما علم مجيئه ضرورة وهل هو فقط أو هو مع الإقرار؟ قولان وأكثر الحنفية على الثاني والمحققون على الأول.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 227)
فيكتفي في الأولين بقول لا إله إلا الله، وفي الثالث بقول محمد رسول الله، وفي الرابع بأحدهما، وفي الخامس بهما مع التبري عن كل دين يخالف دين الإسلام.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 228)
ثم اعلم أنه يؤخذ من مسألة العيسوي أن من كان كفره بإنكار أمر ضروري كحرمة الخمر مثلا أنه لا بد من تبرئه مما كان يعتقده لأنه كان يقر بالشهادتين معه فلا بد من تبرئه منه كما صرح به الشافعية وهو ظاهر.
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 194)
وتجبر على الإسلام وعلى تجديد النكاح زجرا لها بمهر يسير كدينار وعليه الفتوى ولوالجية.
وأفتى مشايخ بلخ بعدم الفرقة بردتها زجرا وتيسيرا لا سيما التي تقع في المكفر ثم تنكر،
قال في النهر: والإفتاء بهذا أولى من الإفتاء بما في النوادر.
الفتاوى الهندية (1/ 339)
ارتد أحد الزوجين عن الإسلام وقعت الفرقة بغير طلاق في الحال قبل الدخول وبعده.
الفتاوى الهندية (1/ 340)
رجل ارتد مرارا وجدد الإسلام في كل مرة وجدد النكاح على قول أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - تحل له امرأته من غير إصابة الزوج الثاني.

محمد فرحان

دار الافتاء جامعۃ الرشیدکراچی

25/ذو القعدہ/1444ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد فرحان بن محمد سلیم

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے