021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک بیٹادوبیٹی ہوں تومیاں بیوی میں سےہرایک کو دوسرےکی میراث سےکتناحصہ ملےگا؟
82319میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتےہیں علمائےکرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ  میرےگھرکےافرادمیں  دوبیٹی،ایک بیٹااوربیوی ہے،معلوم یہ کرناہےکہ اگرخدانخواستہ میراانتقال ہوجائےتو میری پراپرٹی جائیداد وغیرہ کیسےتقسیم ہوگی؟

دوسراسوال یہ ہےکہ اگرمیری بیوی کاانتقال ہوجائےتواس کی وراثت کی تقسیم کاکیاطریقہ کارہوگا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں آپ میاں بیوی میں سےجس کابھی پہلےانتقال ہوجائےتوشرعااس کے ترکہ میں سے سب سے پہلے تجہیز وتکفین کامعتدل خرچہ (اگركسی وارث نے یہ خرچہ بطورتبرع نہ کیا ہو (اداکیاجائےگا،پھر مرحوم کاقرضہ اداکیاجائےگا،تیسرے نمبر پر  اگرمرحوم  نے کسی کے لئے اپنے مال میں سےوصیت کی ہے تو اسےتہائی حصہ تک اداکیاجائے،اس کےبعدموجود ورثہ میں میراث تقسیم کی جائےگی۔

صورت مسئولہ میں اگرپہلےآپ کاانتقال ہوجاتاہےتقسیم کاطریقہ یہ ہوگاکہ آپ کی کل جائیدادکی قیمت لگائی جائےگی،مارکیٹ ویلیوکےمطابق جو قیمت ہو،اس میں سےآپ کی اہلیہ کو کل میراث کاآٹھواں حصہ ملےگا اورباقی میراث آپ کےبیٹےبیٹیوں میں اس طرح تقسیم ہوگی کہ بیٹےکو دوحصےاوربیٹوں کوایک ایک حصہ ملےگا۔

فیصدی اعتبارسےتقسیم کیاجائےتوبیوی کو 12.5فیصدحصہ ملےگااوربیٹےکو 43.75فیصداورہربیٹی  کو 21.875فیصدحصہ ملےگا۔

اوراگرآپ کی بیوی کاآپ سےپہلےانتقال ہوجائےتوبیوی کی میراث میں سےآپ کوچوتھائی حصہ ملےگااورباقی میراث بیٹےبیٹیوں میں سابقہ طریقےکےمطابق تقسیم ہوگی۔

فیصدی اعتبارسےتقسیم کیاجائےتواس صورت میں آپ کو25فیصدحصہ ملےگااور بیٹےکو37.5فیصداور ہربیٹی  کو 18.75فیصدحصہ ملےگا۔

حوالہ جات
"السراجی فی المیراث "5،6 : الحقوق المتعلقہ بترکۃ المیت :قال علماؤنارحمہم اللہ تعالی تتعلق بترکۃ المیت حقوق اربعۃ مرتبۃ الاول یبدأبتکفینہ وتجہیزہ من غیرتبذیرولاتقتیر،ثم تقصی دیونہ من جمیع مابقی من مالہ ثم تنفذوصایاہ من ثلث مابقی بعدالدین ،ثم یقسم الباقی بین ورثتہ بالکتاب والسنۃ واجماع الامۃ ۔
قال اللہ تعالی فی سورۃ النساء:یوصیکم اللہ فی اولادکم للذکرمثل حظ الانثیین۔
"سورۃ النساء" آیت 12:وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

16/جمادی  الثانیہ     1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے