021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
چاربھائی ،تین بہنوں اوروالدہ میں میراث کی تقسیم 
82455میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

 سوال: ہم پانچ بھائی بشمول مرحوم بھائی کے اور تین بہنیں اور والدہ جو کہ حیات ہیں میں سے کون کون وارث ہوگا وضاحت فرمائیں کہ ہر ایک کو کتنا حصہ ملے گا نیز مرحوم بھائی کی زوجہ اور اولاد کو بھی میراث میں سے ملے گا یا نہیں؟       

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والدکی وفات کےوقت ان کی ملکیت میں موجود مکمل جائیدادکی قیمت لگواکرورثہ میں شرعی حصوں کےمطابق تقسیم کی جائےگی ۔

چاربھائی ،تین بہنیں اور والدہ میں میراث اس طرح تقسیم کی جائےگی کہ والدہ کو آٹھواں حصہ (12.5%فیصد)ملےگا،باقی میراث کو آپ بھائی بہنوں میں اس طرح تقسیم کیاجائےگاکہ آپ  بھائیوں میں سےہربھائی   کو دودوحصےیعنی ہربھائی کو 15.090فیصدحصہ ملےگا۔اور بہنوں کوایک ایک حصہ ملےگایعنی ہربہن کو 7.954فیصدحصہ دیاجائےگا۔

مرحوم بھائی کی زوجہ اوراولاد کووالدکی میراث سےحصہ نہیں ملےگا،جیسےپہلےجواب میں وضاحت ہوچکی ہے۔

حوالہ جات
۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

25/جمادی  الثانیہ     1445ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے