021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سونے کے کام میں ویسٹیج (Wastage) پر پیسے لینے کا حکم
82399خرید و فروخت کے احکامبیع صرف سونے چاندی اور کرنسی نوٹوں کی خریدوفروخت کا بیان

سوال

جب ہم کسی کاریگر سے سونے کی کوئی چیز بنواتے ہیں تو وہ اس میں wastage کاٹتا ہے ،مثال کے طور پر ہم نے اس سے چھ گرام کی چیز بنوائی اور اس نے ہم سے پانچ سو ملی گرام wastageلے لی کہ یہ مقدار اس میں ضائع ہو گئی۔ اور کاریگر نے ہم سے ساڑھے چھ گرام کے پیسے لیے۔ پھر ہم کسٹمر سے بھیwastageلیتے ہیں۔ البتہ ہم کسٹمر سے وہ فکس ویسٹیج نہیں لیتے جو کاریگر نے ہم سے لی ہوتی ہے۔ ہم کاریگر کے لیے ہوئے wastageپر دس یا پندرہ پر سنٹ کا مارجن رکھتے ہیں۔ اور وہ کسٹمر سے وصول کرتے ہیں۔ کیا یہ طریقہ کار درست ہے یا نہیں ؟ 

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

جب دکاندار کاریگر سے سونے کی کوئی چیز بنواتا ہے تو   کاریگر کو جو رقم بطور wastage دیتا ہے گاہک سے بھی اسی کے بقدر  لے سکتا ہے ، اس  پر دس  یا پندرہ پرسنٹ مزید وصول کرنا غلط بیانی اور دھوکہ دہی ہے۔یاد رہے کہ بعض دکاندار کاریگر کو سونے کی شکل میں ہی wastage ادا کرتے ہیں۔دونوں طرف سونا ہو تو ادھار معاملہ اور کمی بیشی جائز نہیں ہوتی۔لہذا معاوضہ نقد کی صورت میں ہی طے کرنا ضروری ہو گا۔

حوالہ جات
قال العلامة المرغيناني رحمه الله تعالى :ويجوز أن يضيف إلى رأس المال أجرة القصار والطراز والصبغ والفتل، وأجرة حمل الطعام؛ لأن العرف جار بإلحاق هذه الأشياء برأس المال في عادة التجار؛ ولأن كل ما يزيد في المبيع أو في قيمته يلحق به، هذا هو الأصل، وما عددناه بهذه الصفة؛ لأن الصبغ وأخواته يزيد في العين، والحمل يزيد في القيمة ؛إذ القيمة تختلف باختلاف المكان. ويقول قام علي بكذا، ولم يقل اشتريته بكذا؛ كي لا يكون كاذبا، وسوق الغنم بمنزلة الحمل.(الهداية :4/ 424)
قال العلامة ابن الهمام رحمه الله تعالى :وهو الاستبدال ،قوله: (ويجوز أن يضيف إلى رأس المال أجرة القصار والصبغ) أسود كان الصبغ أو غيره (والطراز والفتل وأجرة حمل الطعام) برا أو بحرا ؛(لأن العرف جار بإلحاق هذه الأشياء برأس المال في عادة التجار، والأصل أن كل ما يزيد في المبيع أو في القيمة يلحق به) أي برأس المال.(فتح القدير :6/ 498)
 

ہارون عبداللہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

16جماد ی الاخری1445ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

ہارون عبداللہ بن عزیز الحق

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے