021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
عدالت میں زیرِ سماعت زمین خریدنے کا حکم
60426خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

سوال: مفتی صاحب! ایک صاحب نے مجھ سے کچھ رقم ادھار لی تھی، ان صاحب کا مقصد اس سےپلاٹ خریدنا تھا۔ اس خریداری کا پس منظر یہ ہے کہ مذکورہ زمین( روڈ کے کنارے پر واقع چند پلاٹوں) پرنیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے عدالت میں ملکیت کا دعوی کیاہوا ہے،ان صاحب کے بقول،غالب امکانات یہ ہیں کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) یہ مقدمہ ہار جائیگی، جس کافائدہ اٹھاتے ہوئے زمیندار زمین کے حصے سستے داموں فروخت کر رہے ہیں، اس بات کا لالچ دیتے ہوئے کہ عدالتی فیصلہ ان کے حق میں آنے کے بعد پلاٹ کی قیمت کئی گنا بڑھ جائے گی۔اب پوچھنا یہ ہے کہ ان صاحب کا اس معاملہ میں انوسٹمنٹ (سرمایہ کاری) کرنا جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اگرمذکورہ زمین زمینداروں کےتصرف و قبضہ میں ہے اور خریدار کا غالب گمان یہ ہے کہ زمیندار اس کے مالک ہیں تو ایسی زمین کوخریدنا جائز ہے، البتہ بعد میں اگر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کیس جیت جاتی ہے تو اس صورت میں مذکورہ زمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی ملکیت ہوگی اور خریداروں پر لازم ہوگا کہ وہ زمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حوالےکریں اور جو رقم انھوں نے ادا کی تھی وہ رقم بیچنے والوں سے وصول کریں۔
حوالہ جات
قال - رحمه الله -:"لأن اليد تدل على الملك". (المحيط البرهاني في الفقه النعماني:9/ 43) "قال - رحمه الله -: (العقار المتنازع فيه لا يخرج من يد ذي اليد ما لم يبرهن المدعي." (تبيين الحقائق:6/ 222) "باب الاستحقاق هو طلب الحق (الاستحقاق نوعان): أحدهما (مبطل للملك) بالکلیۃ(كالعتق) والحرية الاصلية (ونحوه) كتدبير وكتابة (و) ثانيهما (ناقل له) من شخص إلى آخر (كالاستحقاق به) أي بالملك بأن ادعى زيد على بكر أن ما في يده من العبد ملك له وبرهن (والناقل لا يوجب فسخ العقد) على الظاهر لانه لا يوجب بطلان الملك (والحكم به حكم على ذي اليد وعلى من تلقى) ذو اليد (الملك منه) ولومورثہ فیتعدی إلى بقية الورثة أشباه (فلا تسمع دعوى الملك منهم) للحكم عليهم (بل دعوی النتاج ولا يرجع) أحد من المشترين(على بائعه ما لم يرجع عليه ولا على الكفيل مالم یقبض علی المكفول عنه) لئلا يجتمع ثمنان في ملك واحد، لان بدل المستحق مملوك." (الدر المختار: 434) واللہ سبحانہ و تعالی اعلم
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

متخصص

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب